سن
ی ا??لام کے تمام اہم مذہبی رسوم پر عمل کر
تے ??یں، بشمول روزانہ کی نماز، رمضان کے روزے، زکوٰۃ اور حج، شیعوں سے بہت کم فرق کے۔ مسلما?
?وں کو جب وہ اسلام قبول کر
تے ??یں تو انہیں شھادہ پڑھنا پڑتا ہے کہ "اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، اور محمد اللہ کے رسول ہیں"، اور کوئی جملہ نہیں ہے کہ "علی اللہ کو راضی ہے"۔ سن
ی ا??ان، مسلما?
?وں کے لیے اذان، میں یہ شیعہ جملہ شامل نہیں ہے "میں گواہی دیتا ہوں کہ علی اللہ کو راضی ہیں۔"
سنیوں کا عقیدہ ہے کہ مسلما?
?وں کو دن میں پانچ وقت نماز پڑھنی چاہیے، لیکن اس میں اخت?
?اف ہے کہ آیا یہ پانچ نمازیں مختلف اوقات میں ادا کی جانی چاہئیں یا احناف کا خیال ہے کہ پان?
?وں نمازوں کو الگ الگ ادا کرنا چاہیے۔ اس کے علاوہ، سن
ی ا??لام کے مختلف فرقوں میں ان تفصیلات میں اخت?
?اف ہے کہ نماز کیسے ادا کی جاتی ہے، ان کے ساتھ کی جانے والی رسوم?
?ت، کس قسم کی نمازیں باطل ہیں، اور کس کو نماز پڑھنی چاہیے۔ وہ یہ بھی مان
تے ??یں کہ زکوٰۃ کا عطیہ دینا مسلما?
?وں کے لیے ایک مذہبی فریضہ ہے، اور مقامی مساجد اور دیگر مذہبی مقاصد میں استعمال کے لیے زکوٰۃ جمع کرنے کے لیے ایک زکوٰۃ کمیٹی ذمہ دار ہے۔
سنی اور شیعہ دو?
?وں کے مذہبی غذائی رسوم قرآن و سنت پر مبنی ہیں، اس لیے وہ بنیادی طور پر ایک جیسے ہیں۔ سن
ی ا??لام مسلما?
?وں کو "اہل کتاب" (یہود و نصاریٰ) کے ذبح شدہ گوشت کھانے ک
ی ا??ازت دیتا ہے۔ زیادہ تر مسلمان جن میں سنی بھی شامل ہیں، رمضان کے مہینے میں روزہ رکھنے کے لیے قرآن کی ہدایات پر عمل کر
تے ??یں، طلوع آفتاب سے غروب آفتاب تک کھانے پینے سے پرہیز کر
تے ??یں۔ سنی یہ بھی تجویز کر
تے ??یں کہ مسلمان عاشورہ سے ایک دن پہلے روزہ رکھیں ان کا ماننا ہے کہ عاشورہ ایک تہوار ہے جو موسیٰ اور بن
ی ا??رائیل کی مصریوں سے نجات کی یاد منانے کے لیے ہے۔ کوئی بھی مسلمان جو جسمانی اور مالی طور پر استطاعت رکھتا ہے اسے اپنی زندگی میں کم از کم ایک بار مکہ کی زیارت کرنی چاہیے، اہل سنت ان شیعوں سے اخت?
?اف کر
تے ??یں جو علی، حسین اور دیگر کے مقبروں کی زیارت کو زیارت سمجھ
تے ??یں اور صرف مکہ کی زیارت کو تسلیم کر
تے ??یں۔